۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
سید محمد رضوی

حوزہ|تبلیغ دین ایک بہت ہی حسّاس مسئلہ ہے اس لیے مبلغ کو چاہیئے کہ جہاں کہیں بھی وہ خدمتِ دین کے لیے جائے وہ وہاں کے حالات کو سمجھے اور وہاں کی زبان کو سیکھے تاکہ جہاں تبلیغ کرنا ہے وہاں کے افراد سے رابطہ مستحکم رہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کینڈا سے تشریف لائے بین الاقوامی مبلغ دین فرزندِ علامہ سید سعید اختر رضوی حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی صاحب نے قم المقدسہ میں علماء و افاضل قم کے استفسار پر اپنی علمی و تبلیغی فعالیتوں کے سلسلے میں گفتگو کی انھوں نے اپنی گفتگو میں دیگر حوزات علمیہ کی بہ نسبت حوزۂ علمیہ قم کی علمی و تحقیقی کاوشوں کو سراہتے ہوئے یہاں کی علمی فضا کو خوش آئند قرار دیا ساتھ ہی اصل متون سے کنارہ گیری پر تشویش کا اظہار کیا جس کی وضاحت کرتے ہوئے علماء و افاضل قم نے بتایا کہ تمام مدارس میں ایسا نہیں ہے بلکہ جن مدارس میں ایسا ہوتا ہے وہ تخصصی مدارس ہیں اور وہاں تحقیق کو مرکزیت حاصل ہے جبکہ طلاب خود موظف ہیں کہ وہ اصل متون کو کسی استاد کے زیر نگرانی پڑھیں کیونکہ جب آزمون کا مرحلہ آتا ہے تو امتحانات اصل کتاب سے ہوتے ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی نے اپنے والد محترم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا،والد محترم بلال مسلم آرگنائزیشن کے بانیوں میں سے تھے اور اہل بیت علیہم السلام کی عالمی اسمبلی کے رکن تھے۔ والد کی سب سے اہم سرگرمی تنزانیہ میں بلال مسلم مشن کا قیام تھا۔ انہوں نے مختلف گروپوں کے انضمام میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے انگریزی، عربی اور اردو زبانوں میں کتابیں لکھیں اور ترجمہ کیا۔

مولانا موصوف نے اپنے والد کے ہمراہ اپنے متعدد سفرِ ہندوستان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، والد علام کے ہمراہ ہونے کے باعث متعدد مدارس اور وہاں کے نصاب کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اور اس زمانے کے برجستہ علماء سے ملاقاتیں رہیں، سید العلماء سید علی نقی نقوی اور اس زمانے کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے آپ کو ایک عظیم شخصیت قرار دیا ساتھ ہی علامہ ذیشان حیدر جوادی کا ایک دلچسپ واقعہ بھی نقل کیا۔

تبلیغ دین کے سلسلے میں کہا، تبلیغ دین ایک بہت ہی حسّاس مسئلہ ہے اس لیے مبلغ کو چاہیئے کہ جہاں کہیں بھی وہ خدمتِ دین کے لیے جائے وہ وہاں کے حالات کو سمجھے اور وہاں کی زبان کو سیکھے تاکہ جہاں تبلیغ کرنا ہے وہاں کے افراد سے رابطہ مستحکم رہے۔

واضح رہے کہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی، علامہ سعید اختر رضوی کے فرزند ارجمند ہیں۔ بچپن میں، آپ اپنے والد کے ساتھ تنزانیہ ہجرت کر گئے اور 1972 میں حوزۂ علمیہ قم میں داخل ہوئے۔ 1982 میں ہندوستان واپس آئے اور پھر کینیڈا ہجرت کر کے وینکوور میں سکونت اختیار کی۔ قرآن کا وضاحتی ترجمہ، امام حسین ناجی اسلام اور اسلامی ٹیکس جیسی کتابیں آپ کی طرف سے شائع کی گئی ہیں۔آپ انگریزی، عربی، فارسی، سواحلی، اردو اور گجراتی زبانوں پر عبور رکھتے ہیں۔

جہاں کہیں بھی خدمتِ دین کے لیے جائیں وہاں کے حالات کو سمجھیں اور وہاں کی زبان کو سیکھیں،حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی

جہاں کہیں بھی خدمتِ دین کے لیے جائیں وہاں کے حالات کو سمجھیں اور وہاں کی زبان کو سیکھیں،حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضویجہاں کہیں بھی خدمتِ دین کے لیے جائیں وہاں کے حالات کو سمجھیں اور وہاں کی زبان کو سیکھیں،حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضویجہاں کہیں بھی خدمتِ دین کے لیے جائیں وہاں کے حالات کو سمجھیں اور وہاں کی زبان کو سیکھیں،حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی

مزید تصاویر کے لیے کیلک فرمائیں/تصاویر/علمی مذاکرہ، حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی صاحب

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .